حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گھریلو زندگی

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گھریلو زندگی سادگی، محبت اور حسن سلوک سے بھرپور تھی۔ آپ گھر کے کاموں میں شریک ہوتے، کپڑے دھونا اور کھانا تیار کرنا آپ کی عادت تھی۔ آپ نے ہمیشہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نرمی اور احترام سے پیش آنا سکھایا۔ آپ کی زندگی کا مقصد گھر میں سکون و محبت قائم رکھنا تھا، اور آپ نے کبھی بھی گھریلو معاملات میں تکبر یا جھگڑا نہیں کیا۔ آپ کی گھریلو زندگی ہے۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زلفیں مبارک انتہائی خوبصورت اور ریشم کی طرح نرم تھیں۔ آپ کی داڑھی اور زلفیں مبارک سیاہ رنگ کی اور گھنی تھیں، جو آپ کے چہرے کی جاذبیت میں اضافہ کرتی تھیں۔ ان کی لمبائی اور خوبصورتی کا ذکر متعدد احادیث میں آیا ہے، اور آپ کی زلفیں ہمیشہ خوبصورت اور صاف ستھری رہتی تھیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ کی زلفوں کی صفائی اور ترتیب کا بہت خیال رکھتے تھے۔ آپ کی زلفوں کی عزت و تقدس کا دروازہ ایمان کی گہرائیوں تک کھلتا تھا۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کپڑے مبارک سادہ اور خوبصورت ہوتے تھے۔ آپ کا لباس زیادہ تر سفید رنگ کا ہوتا تھا، جو صفائی اور سادگی کی علامت تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ اعتدال پسندانہ لباس اختیار کیا اور دنیاوی نمود و نمائش سے بچا کر اپنی زندگی کو بہت سادہ رکھا۔ آپ کے کپڑے زیادہ تر کتان یا اون کے ہوتے، اور آپ ان کو خود دھوتے اور ستھرا رکھتے۔ آپ کا لباس ہمیشہ صاف ستھرا اور مناسب ہوتا تھا، جس سے اخلاقی سادگی اور حسن کی جھلک ظاہر ہوتی تھی۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جوتا مبارک بہت سادہ اور خوبصورت تھا۔ آپ کا جوتا زیادہ تر چمڑے کا ہوتا تھا اور اس میں دو تہائیں یا تہہ دار شکل ہوتی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جوتے کو دھو کر اور صاف رکھ کر استعمال کرتے تھے، اور جب بھی آپ اسے پہنتے، وہ بہت صاف ستھرا اور معطر رہتا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جوتے کے استعمال میں بھی سادگی اور اعتدال کا مظاہرہ کرتے تھے، اور ہمیشہ اس بات کا خیال رکھتے کہ جوتا صحیح حالت میں ہو اور ان کے قدموں کی شان میں کوئی کمی نہ آئے۔ صحابہ کرام آپ کے جوتے کا ادب کرتے اور اس کی قدر کرتے تھے۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پگڑی مبارک بہت سادہ اور خوبصورت تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیشہ سفید یا سیاہ رنگ کی پگڑی پہنتے تھے، جو آپ کی عظمت اور وقار کو بڑھاتی تھی۔ پگڑی آپ کے سر کی زینت اور شان تھی، اور آپ اسے بہت اہتمام سے پہنتے تھے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ کی پگڑی کا بہت ادب کرتے اور اسے عزت کی نظر سے دیکھتے تھے۔ آپ کی پگڑی مبارک نہ صرف آپ کی شخصیت کا حصہ تھی بلکہ آپ کی سادگی اور روحانیت کی بھی عکاسی کرتی تھی۔