حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا واقعہ اسلامی تاریخ کا ایک نہایت اہم اور مبارک واقعہ ہے۔ آپ کی پیدائش 12 ربیع الاول کو مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی، جو اسلامی مہینے کا تیسرا مہینہ ہے۔ اسی دن کو ہر سال یوم ولادت یا مولد النبی کے طور پر منایا جاتا ہے .
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا واقعہ اسلامی تاریخ کا ایک نہایت اہم اور مبارک واقعہ ہے۔ آپ کی پیدائش 12 ربیع الاول کو مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی، جو اسلامی مہینے کا تیسرا مہینہ ہے۔ اسی دن کو ہر سال یوم ولادت یا مولد النبی کے طور پر منایا جاتا ہے۔
واقعہ پیدائش (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش):
- ہاتھیوں کے لشکر کا واقعہ:
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے کچھ عرصہ پہلے ابراہا (یمن کا گورنر) نے اپنے فوجی دستے کو ہاتھیوں کے ساتھ مکہ پر حملہ کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ لیکن اللہ کی مدد سے، ابابیل (چھوٹے پرندے) کے ذریعہ ان پر سنگباری کی گئی، جس کے نتیجے میں ابراہا اور اس کا لشکر شکست سے دوچار ہوا۔ یہ واقعہ عام الفیل (سالِ ہاتھی) کے نام سے مشہور ہے، اور اسی سال حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش ہوئی تھی۔ - پیدائش کا واقعہ:
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش 12 ربیع الاول کو ہوئی تھی۔ آپ کی والدہ محترمہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے آپ کو جنم دیا۔ آپ کی پیدائش کو نہ صرف مکہ میں بلکہ پورے عالمِ عرب میں ایک عظیم اور خوش آئند واقعہ سمجھا گیا۔- جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش ہوئی، تو آپ نے سب سے پہلے اللہ کے سامنے سجدہ کیا، جو ایک عظیم الہٰی نشان تھا۔
- آپ کی پیدائش کے وقت کچھ غیر معمولی نشانیاں ظاہر ہوئیں، جیسے کہ خانۂ کعبہ کا روشنی سے چمکنا، اور ایران کے شاہی محل کی سو ستونوں کا گرنا۔
- والدین کا ذکر: حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے والد، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ، کی وفات آپ کی پیدائش سے قبل ہو چکی تھی، اور آپ کی والدہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا آپ کو اکیلے پال رہی تھیں۔ اس طرح آپ کا بچپن نسبتاً مشکل تھا، لیکن اللہ کی مدد سے آپ نے ہر مرحلے کو کامیابی سے طے کیا اور آپ کی زندگی کا یہ سفر بہت ہی بابرکت ثابت ہوا۔
- پیدائش کے وقت کی نشانیاں:
حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ جب آپ کی پیدائش ہوئی، تو ان کے جسم سے ایک روشنی نکلی جو اتنی شدید تھی کہ اس سے مکہ کے گرد و نواح کے علاقوں تک روشنی پھیل گئی۔ اس وقت خانہ کعبہ کی چمک بڑھ گئی اور کچھ ایسی نشانیوں کا ظہور ہوا جو بتاتی تھیں کہ یہ ایک بہت عظیم شخصیت کا ظہور ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کی اہمیت:
- نور کا ظہور:
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کو ایک نور کی شکل میں سمجھا گیا جو پوری دنیا کو روشنی دینے والا تھا۔ آپ کی آمد سے انسانوں کے لیے ہدایت اور روشن مستقبل کی راہیں کھل گئیں۔ - رسالت کا آغاز:
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش اللہ کی طرف سے آخری نبی کی حیثیت سے ہوئی تھی۔ آپ کی زندگی اور پیغام نے دنیا کو اللہ کے راستے پر چلنے کی رہنمائی فراہم کی اور پوری انسانیت کو امن، انصاف اور اللہ کی عبادت کی طرف راغب کیا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا یہ دن پوری دنیا کے لیے خوشی، سکون اور اللہ کی رحمت کا پیغام لے کر آیا، اور آپ کا پیغام آج بھی انسانیت کی رہنمائی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے پہلے کا پس منظر
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے پہلے کا دور عام الفیل (یعنی ہاتھیوں کا سال) کہلاتا ہے۔ اس سال ایک بہت بڑا واقعہ پیش آیا جب ابراہہ، جو یمن کا گورنر تھا، نے مکہ مکرمہ کی طرف ایک فوج بھیجی۔ اس فوج میں ہاتھی بھی شامل تھے اور اس کا مقصد خانہ کعبہ کو تباہ کرنا تھا، تاکہ لوگ کعبہ کی عبادت چھوڑ کر یمن کے ایک نئے بنائے گئے چرچ کی عبادت کریں۔
ابراہہ کا یہ حملہ پوری عرب قوم کے لیے ایک سنگین چیلنج تھا، لیکن اللہ کی رضا کے مطابق یہ حملہ کامیاب نہ ہوا۔ اللہ کی طرف سے ایک خاص مخلوق، یعنی ابابیل (چھوٹے پرندے) بھیجی گئیں جنہوں نے ابراہہ کی فوج پر پتھر پھینکے، جس کی وجہ سے وہ برباد ہو گئی۔ اس واقعے کو قرآن پاک میں بھی ذکر کیا گیا ہے اور اس سال کو عام الفیل یا سالِ ہاتھی کہا گیا۔
یہ ایک عظیم الہٰی نشانی تھی، اور اسی سال میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش ہوئی۔ اس سال کا انتخاب گویا اللہ کی طرف سے اس بات کا اشارہ تھا کہ اب دنیا میں ایک نئی روشنی آ رہی ہے، جو پورے عالم انسانیت کے لیے ہدایت کا باعث بنے گی۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا واقعہ
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہوئی تھی۔ آپ کی والدہ، حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا، نے آپ کو مکہ مکرمہ میں جنم دیا۔ آپ کی ولادت ایک بہت خاص اور مبارک وقت میں ہوئی۔ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ جب آپ کی ولادت ہوئی تو پورے گھر میں ایک روشنی پھیل گئی جو اس قدر شدید تھی کہ اس سے مکہ مکرمہ کے تمام علاقے روشن ہو گئے۔ بعض روایات میں یہ بھی ذکر ہے کہ اس روشنی سے خانہ کعبہ کا پورا اندرونی حصہ روشن ہو گیا۔
جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی، تو اس وقت بھی چند اہم نشانیاں ظاہر ہوئیں، جیسے کہ ایران کے شاہی محل کی سو ستونوں کا گرنا اور کعبہ کی چمک میں اضافہ ہونا۔ یہ نشانیاں بتاتی تھیں کہ آپ کی ولادت ایک بہت بڑی تبدیلی کا آغاز ہے، جو نہ صرف عرب بلکہ پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گی۔
حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کی والدہ نے بتایا کہ آپ کی ولادت کے وقت ایک عجیب و غریب سکون اور اطمینان کا عالم تھا۔ یہ سب نشانیاں اس بات کی طرف اشارہ کر رہی تھیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پوری انسانیت کے لیے نجات کا ذریعہ بنے گی۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی والدین اور بچپن
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے والد، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ، کی وفات آپ کی پیدائش سے پہلے ہو گئی تھی، اور آپ کی والدہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا آپ کو اکیلے پال رہی تھیں۔ آپ کا بچپن نسبتا مشکل تھا، کیونکہ والد کی وفات کے بعد آپ کی والدہ بھی بہت جلد وفات پا گئیں۔ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد آپ کو آپ کے دادا حضرت عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے اپنی سرپرستی میں لیا۔
حضرت عبدالمطلب رضی اللہ عنہ بھی بہت جلد وفات پا گئے، اور اس کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے چچا حضرت ابو طالب رضی اللہ عنہ نے پالا اور آپ کی حفاظت کی۔ حضرت ابو طالب کی سرپرستی میں آپ نے بچپن کی تمام مشکلات کو کامیابی سے گزارا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت کی اہم نشانیاں
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے وقت جو نشانیاں ظاہر ہوئیں، وہ نہ صرف آپ کی عظمت کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ اس بات کا اشارہ بھی ہیں کہ آپ کی شخصیت ایک بہت بڑے مقصد کے لیے منتخب کی گئی تھی۔ ان میں سے کچھ نشانیاں درج ذیل ہیں:
- نور کا ظہور:
حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ آپ کی ولادت کے وقت ایک ایسی روشنی نکلی جو پورے مکہ مکرمہ کو روشن کر گئی اور اس سے خانہ کعبہ تک کی روشنی میں اضافہ ہوا۔ - ایران کے شاہی محل کی سو ستونوں کا گرنا:
ایران کے شاہی محل میں سو ستون تھے، اور جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی، تو ان ستونوں میں سے سو ستون گر گئے۔ یہ ایک اور نشانی تھی کہ آپ کی آمد سے دنیا میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ - کعبہ کی چمک:
حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ آپ کی ولادت کے وقت خانہ کعبہ کی چمک میں اضافہ ہو گیا۔ یہ ایک ایسی نشانی تھی جو بتاتی تھی کہ آپ کا تعلق اللہ کی طرف سے ایک بہت عظیم مقصد سے تھا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا اثر اور اہمیت
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت نے دنیا کو ایک نئی روشنی، ہدایت اور امن کا پیغام دیا۔ آپ کی زندگی ایک کامل نمونہ تھی جس میں انسانیت کے لیے ہر قسم کی رہنمائی تھی۔ آپ کی آمد نے دنیا میں موجود ظلم و جبر، ناانصافی اور غیر انسانی رویوں کو ختم کرنے کا آغاز کیا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات نے دنیا کو امن، محبت، برابری، اور انصاف کا پیغام دیا۔ آپ کی زندگی کی سادگی اور صداقت نے ہر طبقے کے لوگوں کو متاثر کیا اور آپ کی تعلیمات آج بھی انسانیت کے لیے رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا واقعہ نہ صرف مسلمانوں کے لیے خوشی کا موقع ہے بلکہ یہ پورے عالم انسانیت کے لیے ایک تاریخی اور روحانی تبدیلی کا آغاز تھا۔ آپ کی آمد سے دنیا میں ایک نئی روشنی اور ہدایت کا آغاز ہوا، جو آج تک جاری ہے۔
4o mini